نماز میں‌ نیت کی کیا اہمیت ہے؟


سوال نمبر:3056
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ نماز میں‌ نیت کی کیا اہمیت ہے؟

  • سائل: حسن قیوممقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 30 جنوری 2014ء

زمرہ: عبادات  |  نماز

جواب:

نماز کی نیت کے لیے کوئی مخصوص الفاظ نازل ہوئے نہ ہی حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بیان ہوئے ہیں کہ لازمی یہی الفاظ بولنے ہیں، منہ سے الفاظ بولنا بھی ضروری نہیں ہیں۔ طریقہ کار صرف یہ ہے کہ آپ جس وقت کی نماز ادا کرنے لگے ہیں، اس کا ارادہ کریں۔ نیت دل کے ارادے کا نام ہے، یعنی آپ کے دل میں ہونا چاہیے کہ آپ کون سی نماز (فجر، ظہر، عصر، مغرب یا عشاء) ادا کرنے لگے ہیں؟ کتنی رکعت؟ فرض، واجب، سنت مقتدی ہیں یا امام؟ آپ کا منہ قبلہ رخ ہے یا نہیں؟ یہ تمام باتیں منہ سے کہہ دے تو مستحب ہے نہ بھی کہے تو نماز ہو جاتی ہے۔ جس زبان کا بھی ہو وہ الفاظ میں یہ باتیں دل میں رکھتا ہو تاکہ وہ ہوش میں ہو اور اسے معلوم ہو وہ کیا کرنے لگا ہے؟ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ آپ نماز تو ادا کر لیں لیکن آپ کو معلوم ہی نہ ہو کہ کون سی نماز ادا کی ہے؟ المختصر یہ ہے کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کون سی نماز کتنی رکعات ادا کر رہے ہیں؟ اس کے کوئی مخصوص الفاظ نہیں ہیں۔

مزید مطالعہ کے لیے درج ذیل سوالات پر کلک کریں۔

  1. فرض، واجب، سنت اور نفل نمازوں کی نیت کیسے کی جائے؟
  2. اعمال کا دار و مدار نیتوں پر کس طرح ہے؟
  3. نماز میں نیت کے ظاہری و باطنی آداب کیا ہیں؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی