کیا عورت محرم کے بغیر حج کرسکتی ہے؟


سوال نمبر:279
کیا عورت محرم کے بغیر حج کرسکتی ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 24 جنوری 2011ء

زمرہ: عمرہ کے احکام و مسائل  |  حج

جواب:
’’بالکل نہیں حج یا عمرہ کی ادائیگی کے لیے عورت کے ہمراہ شوہر یا محرم کا ہونا شرط ہے خواہ وہ عورت جوان ہو یا بڑھیا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

لَا يَحِلُّ لِامْرَة، تُؤْمِنُ بِاﷲِ والْيَوْمِ الآخِرِ، أنْ تُسَافِرَ مَسِيْرَة يَوْمٍ وَ لَيْلَة لَيْسَ مَعَهَا حُرْمَة.

(بخاری، الصحيح، أبواب تقصير الصلة، 1، 369، رقم : 1038)

’’کسی عورت کے لئے جائز نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ اور آخری دن پر ایمان رکھتی ہو کہ ایک دن کا سفر کرے اور اس کے ساتھ اس کا محرم نہ ہو۔‘‘

محرم سے مراد وہ مرد ہے جس سے ہمیشہ کے لئے اس عورت کا نکاح حرام ہے خواہ نسب کی وجہ سے نکاح حرام ہو جیسے باپ، بیٹا، بھائی وغیرہ یا دودھ کے رشتہ سے نکاح کی حرمت ہو جیسے رضاعی بھائی، باپ، بیٹا وغیرہ یا سسرالی رشتہ سے حرمت آئی جیسے خسر، شوہر کا بیٹا، شوہر یا محرم جس کے ساتھ سفر کرسکتی ہے لیکن اس کا عاقل بالغ اور غیر فاسق ہونا شرط ہے۔ مجنون یا نابالغ یا فاسق کے ساتھ بھی عورت سفر پر نہیں جاسکتی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔