کیا احرام باندھنے کے بعد نفل کسی بھی وقت ادا کیے جا سکتے ہیں؟


سوال نمبر:2770
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ نوافل بعد میں کس وقت پڑھنے چاہیں، اس میں‌ مسئلہ یہ ہے کہ میقات پہ گاڑی والا انتظار نہیں کرتا تو میقات سے آگے نوافل پڑھے بغیر جا سکتے ہیں اور احرام کے نوافل حرم یا راستے میں جب وقت ہو جائے پڑھ لیں۔ کیوں‌ کہ احرام کے نوافل کے بعد ہی عمرے کی نیت کی جاتی ہے۔ اور اس طرح عمرے کے طواف کے بعد بھی سعی اور حلق کے بعد بندہ طواف والے نوافل پڑھے؟ دونوں کے تفصیل سے جواب دیں کہ پھر اگر بعد میں‌ ہی پڑھنے ہیں تو کس وقت پڑھنے چاہیے؟

  • سائل: حاجی محمد بوستانمقام: سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 09 ستمبر 2013ء

زمرہ: نفل  |  احرام کے احکام  |  عبادات

جواب:

سب سے بہتر تو یہ ہے کہ میقات سے پہلے ہی احرام باندھ لیا جائے۔ جیسے پاکستان سے نکلتے وقت احرام باندھ لیا جائے۔ تاکہ نوافل بھی ممنوعہ وقت سے پہلے یا بعد میں پڑھ لیے جائیں۔ اگر عصر کی نماز کا وقت ہو جائے اور آپ نے ابھی فرض ادا نہ کیے ہوں تو پہلے نوافل پڑھ سکتے ہیں۔ لیکن فجر کا وقت شروع ہونے سے طلوع آفتاب تک نوافل نہیں پڑھ سکتے۔ بہرحال نوافل رہ بھی جائیں تو حج عمرہ ہو جاتا ہے، مگر جان بوجھ کر نہ چھوڑے مجبوری کی وجہ سے رہ جائیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔ طواف کعبہ اور صفا مروہ کے چکر لگانے کے بعد نوافل پڑھ لے یا حلق کروانے کے بعد کوئی حرج نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی