انبیاء، صحابہ اور اولیاء کے ناموں کے ساتھ دعائیہ القابات کیوں لکھے جاتے ہیں؟


سوال نمبر:2237
السلام علیکم مجھے کچھ شکوک وشبہات ہیں کہ نبی کے نام کے بعد علیہ السلام، صحابہ کرام کے نام کے بعد رضی اللہ عنہ یا عنہا اور ولی کے نام کے بعد رحمۃ‌ اللہ علیہ استعمال کرتے ہیں۔ میر ا سوال یہ ہے کہ کچھ لوگوں یا علماء کرام کے نام کے ساتھ رضی اللہ عنہ اور کچھ لوگ صحابہ کرام کے نام کے ساتھ علیہ السلام لگاتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟ اور لوگ اردو میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں یہ کیوں کہتے ہیں‌؟ اس کے بارے میں مجھے رہنمائی چاہیے۔

  • سائل: الیاس پٹیلمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 23 جنوری 2013ء

زمرہ: خلفائے راشدین و صحابہ کرام  |  عصمت انبیاء علیہم السلام

جواب:

بعض علماء جمع کا صیغہ عزت واحترام کی خاطر استعمال کرتے ہیں۔ یہ بھی جائز ہے۔ ان کی نیت کوئی ایک سے زیادہ نہیں ہوتی۔ بعض اس سے پرہیز کرتے ہیں تاکہ کوئی شک وشبہ بھی پیدا نہ ہو۔ دونوں اپنی جگہ درست ہیں قرآن مجید میں بھی ہے قلنا ہم نے فرمایا وغیرہ وغیرہ۔

مزید مطالعہ کے یہاں کلک کریں
"علیہ السلام" اور "رضی اللہ عنہ" کا استعمال

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی