شادی شدہ عورت دوسری شادی کس طرح کر سکتی ہے؟


سوال نمبر:1922
السلام علیکم میں‌ کینیڈا میں‌ رہتا ہوں، میری عمر 53 سال ہے، میری بیوی پچھلے سال کینسر کی وجہ سے فوت ہو گئی ہے۔ میں‌ ایک عورت کے ساتھ منسلک ہوں جو واہ کینٹ میں‌ رہتی ہے، وہ سکول ٹیچر ہے، اس کی عمر 50 سال کے قریب ہے۔ وہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی مگر اس کے والد نے دو تین سال پہلے زبردستی کر دی۔ جس سے اس کی شادی ہوئی ہے وہ 65 سال کا ہے۔ اور پہلے سے ہی شادی شدہ ہے اور اس کے بچے بھی ہیں۔ اس عورت نے کبھی اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم نہیں‌ کیا۔ اب وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ اس کے نکاح کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اگر وہ شادی کرنا چاہے تو اس کو کس طرح سے خلع لینا پڑے گی۔ خلع یا طلاق کے بعد کتنے عرصے کے بعد ہم شادی کر سکتے ہیں؟ جس سے اس کی شادی ہوئی ہے وہ شخص اس کے باپ کی طرف سے چھوڑے ہوئے گھر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ مجھے آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔ براہ مہربانی جلد از جلد جواب سے نوازیں۔ شکریہ

  • سائل: ریاض محمودمقام: کینیڈا
  • تاریخ اشاعت: 07 جولائی 2012ء

زمرہ: خلع کی عدت  |  خلع کا حکم  |  طلاق  |  معاملات

جواب:

  1. عورت کا نکاح شرعی ہے۔ خاوند کی طلاق کے بغیر یہ عورت کسی سے نکاح نہیں کر سکتی۔کیونکہ نکاح پر نکاح کرنا حرام ہے اور نکاح پر نکاح نہیں ہو سکتا۔

  2. خلع سے مراد یہ ہے کہ عورت اپنے خاوند کو کچھ دے کر طلاق لے لے۔ اور خاوند جب مال یا کوئی بھی چیز جس پر وہ متفق ہو جائے وہ لے کر طلاق دے دے۔ یعنی خلع کی صورت میں عورت کو  اپنے خاوند کو مال دے کر طلاق لینا پڑتی ہے۔ اور خاوند کی رضا مندی بھی ضروری ہے۔

  3. طلاق یا خلع کے بعد تین حیض تک عورت کی عدت ہے۔ تین حیض گزرنے کے بعد عورت کسی بھی دوسری جگہ شادی کر سکتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری