صفائے قلب کیونکر ممکن ہے؟


سوال نمبر:184
صفائے قلب کیونکر ممکن ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 21 جنوری 2011ء

زمرہ: روحانیات  |  روحانیات

جواب:

صفائے قلب کی ابتداء تزکیہ نفس ہے جس میں سب سے پہلا قدم گناہوں سے سچی توبہ و استغفار ہے۔

جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے :

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’بے شک بندہ جب غلطی کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے دل پر سیاہ نقطہ پڑجاتا ہے، اگر وہ اس سے باز آجائے اور توبہ و استغفار کرے تو اس کے دل کو صاف کردیا جاتا ہے اور اگر وہ اس غلطی کا بار بار ارتکاب کرے تو اس سیاہی میں اضافہ کردیا جاتا ہے اور اگر وہ اس غلطی کا دوبارہ ارتکاب کرے تو یہ سیاہی اس کے پورے دل پر چھاجاتی ہے۔‘‘

 ابن ماجه، السنن : 724، رقم : 4244، کتاب الزهد، باب ذکر الذنوب

یہی وہ ’الران‘ زنگ لگنے کی کيفیت ہے جس کو قرآن میں اﷲ رب العزت نے یوں ذکر فرمایا :

کَلَّا بَلْ رَانَ عَلٰی قُلُوْبِهِمْ مَّا کَانُوْا يَکْسِبُوْنَO

’’ہر گز نہیں بلکہ ان کے کسب کی بنا پر ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے۔‘‘

 المطففين، 83 : 14

اصلاح قلب کا دوسرا طریقہ ذکرِ الٰہی ہے۔

حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

لکل شيئی صقالة وصقالةُ القلوب ذکر اﷲ.

’’ہرشے کو کوئی نہ کوئی چیز صاف کرنے والی ہوتی ہے اور دلوں کو صاف کرنے والا اﷲ کا ذکر ہے۔‘‘

 خطيب تبريزی، مشکوٰة، کتاب الدعوات : 17، رقم : 2286

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔