والدین پر بیوی کو ترجیح دینا کیسا ہے؟


سوال نمبر:1782
خاندانوں میں لڑائی و نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کیا کیا جائے؟ ہفتہ پہلے میری ماں کے میرے بڑے بھائی کے گھر سے بیس ہزار کہیں گم ہو گے، جب ماں اپنے گھر واپس آئی تو دوبارہ فون کر کے پوچھا کہ ذرا چیک کرو کہیں کام کرنے والی ماسی نے چوری کیے ہوں۔ لیکن اب بھائی بھابھی اور اسکی ماں نے بہت لڑائی کی اور قرآن اٹھا کے بولدیا کے میں نے نہیں کیا یہ کام۔ قرآن کو اٹھانا کیا معافی دیتا ہے؟ کیا اس طرح معافی ہو جاتی ہے؟ اور ماں باپ پر اپنی بیوی و اسکی ماں کو ترجیح دینا کیا ہے؟ اور خاندانوں میں ایسی نفرتیں دینے والوں کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟ بڑوں کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ نظربد اور بعض اوقات تعویز گنڈا بھی کرا دیتے ہیں۔ کیونکہ حسد کینہ بغض ہوتا ہے۔ میرے گھر سے اس بیماری کو دور کرنے کا حل بتادیں۔

  • سائل: ایم ایچ مرزامقام: یو اے ای
  • تاریخ اشاعت: 19 مئی 2012ء

زمرہ: والدین کے حقوق

جواب:

1۔ ماں کا حق بیوی سے زیادہ ہوتا ہے، دونوں کے حقوق پورے کرنا ضروری ہوتے ہیں۔ یہ مرد کا حسن عمل ہو گا کہ وہ دونوں کے حقوق کیسے پورے کرتا ہے۔

2۔ ایسے لوگوں کو سمجھایا جائے، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ حسد و کینہ اور بغض رکھنے والے لوگ جادو وغیرہ کراتے ہیں ایسے لوگوں کے ساتھ ہر قسم کا تعلق ختم کر دینا چاہیے تاکہ دوبارہ لڑائی جھگڑے کا موقع نہ ملے۔

3۔ آپ سے اگر ہو سکے تو الگ گھر میں اپنے خاوند اور بچوں کے ساتھ رہیں۔ نماز کی پابندی کریں۔ روزانہ تلاوت قرآن کریں۔ حضور علیہ الصلاۃ والسلام پر درود وسلام بھیجھیں۔ اور ہر نماز کے بعد یہ وظیفہ 100 مرتبہ پڑھیں۔

حَسْبُنَا اللّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ نِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ

يا دافع البليات

یہ بھی سو مرتبہ پڑھیں۔

حسب استطاعت صدقہ وخیرات کریں اور اللہ تعالی سے دعا مانگیں اللہ تعالی ہر مصیبت سے نجات دینے والا ہے۔ ہمارے بھی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری