کیا رسول اکرم (ص) کو بعثت سے پہلے بھی اپنے نبی ہونے کا علم تھا؟


سوال نمبر:1456
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بعثت سے پہلے اپنے نبی ہونے کے بارے میں علم تھا یا نہیں؟ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چالیس سال کی عمر سے پہلے معلوم تھا کہ وہ نبی ہیں؟ براہ کرم وضاحت فرمائیں۔

  • سائل: حکمتمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 27 فروری 2012ء

زمرہ: ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم  |  علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم

جواب:

حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو بعثت سے پہلے اپنے نبی ہونے کا علم تھا، اعلان نبوت سے پہلے یعنی چالیس سال سے پہلے اپنے نبی ہونے کا علم تھا قر آن و حدیث سے یہ بات ثابت ہے، قر آن مجید میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا :

وَإِذْ أَخَذَ اللّهُ مِيثَاقَ النَّبِيِّيْنَ لَمَا آتَيْتُكُم مِّن كِتَابٍ وَحِكْمَةٍ ثُمَّ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنصُرُنَّهُ قَالَ أَأَقْرَرْتُمْ وَأَخَذْتُمْ عَلَى ذَلِكُمْ إِصْرِي قَالُواْ أَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْهَدُواْ وَأَنَاْ مَعَكُم مِّنَ الشَّاهِدِينَo فَمَن تَوَلَّى بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَo

 (سوره انفال3: 81.82)

اور (اے محبوب! وہ وقت یاد کریں) جب اﷲ نے انبیاءسے پختہ عہد لیا کہ جب میں تمہیں کتاب اور حکمت عطا کر دوں پھر تمہارے پاس وہ (سب پر عظمت والا) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے جو ان کتابوں کی تصدیق فرمانے والا ہو جو تمہارے ساتھ ہوں گی تو ضرور بالضرور ان پر ایمان لاؤ گے اور ضرور بالضرور ان کی مدد کرو گے، فرمایا: کیا تم نے اِقرار کیا اور اس (شرط) پر میرا بھاری عہد مضبوطی سے تھام لیا؟ سب نے عرض کیا: ہم نے اِقرار کر لیا، فرمایا کہ تم گواہ ہو جاؤ اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہوں میں سے ہوں۔ (اب پوری نسل آدم کے لئے تنبیہاً فرمایا:) پھر جس نے اس (اقرار) کے بعد روگردانی کی پس وہی لوگ نافرمان ہوں گے۔

اس آیت کریمہ میں اللہ رب العزت نے تمام انبیاء کرام کی ارواح سے عالم ارواح میں وعدہ لیا کہ حضور علیہ الصلوۃ و السلام کی نبوت کا اقرار کریں گے اور آپ کی نبوت پر ایمان لائیں گے۔

تمام انبیاء کرام کو نبوت بھی اس شرط سے ملی کہ وہ حضور علیہ الصلوۃ و السلام کی نبوت پر ایمان لائیں گے، تو حضور علیہ السلام تو عالم ارواح میں بھی نبی تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پتہ تھا بلکہ سب انبیاء کو بھی آپ کی نبوت کا پتہ تھا ۔ چالیس سال کی عمر میں مشیت الہی سے نبوت کا اظہار کیا تھا۔ اسی طرح بہت ساری احادیث سے بھی ثابت ہے کہ آپ کو اپنی نبوت کا علم تھا کہ وہ کب سے نبی ہیں ترمذی شریف میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے پوچھا گیا:

متی وجبت لک النبوة : قال صلی الله عليه و آله وسلم کنت نبيا و آدم بين الروح والجسد

میں اس وقت بھی نبی تھا جب آدم علیہ الصلوۃ و السلام روح اور جسد کے درمیان تھے۔

یعنی ابھی آدم علیہ السلام کا خمیر تیار ہو رہا تھا تو میں نبی تھا ابھی ان کی تخلیق ہو رہی تھی تو میں نبی تھا ۔ اسی طرح بے شمار احادیث موجود ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کو اپنے نبی ہونے کا علم تھا چالیس سال کی عمر میں اظہار نبوت فرمایا۔

اس موضوع پر تفصیلی مطالعہ کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتاب
عالم ارواح کا میثاق اور عظمت مصطفی (ص)
کا مطالعہ کریں

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری