قرآن و حدیث میں عقیدہ حیات النبی ﷺ کی کیا حیثیت ہے؟


سوال نمبر:1452
عقیدہ حیات النبی (ص) کی قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔

  • سائل: اسلاممقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 26 مارچ 2012ء

زمرہ: حیاۃ النبی ﷺ بعد از وصال

جواب:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اسی طرح دیگر تمام اَنبیاءِ کرام علیھم السلام کا اپنے مزاراتِ مبارکہ میں جسموں کے ساتھ زندہ ہونا، انہیں رزق عطا کیا جانا، ان کا نماز ادا کرنا، حج ادا کرنا اور اَحوالِ اُمت پر مطلع رہنا ایک ایسا اَمرِ قطعی ہے جس کے بارے میں روایات تواتر کی حد تک پہنچی ہوئی ہیں۔ اس اَمر کو تسلیم کرنے میں کوئی شے مانع نہیں کہ صحابہ کرام، تابعین، تبع تابعین، صوفیاء، محدثین، مفسرین اور فقہاء وغیرہم تمام اَئمہ متقدمین و متاخرین کا اسی عقیدہ پر اِجماع ہے۔ اس عقیدہ کے دلائل اور ان کی تفصیلات جاننے کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تصانیف ’حیاۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘ اور ’اربعین: حیات النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘ کا مطالعہ کیجیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔