جواب:
ذوالجناح کا لفظی معنیٰ ہے ’’پروں والا‘‘، یہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے اس گھوڑے کا نام تھا جس پر آپ معرکۂ کربلا میں سوار تھے۔ اہلِ تشیع محرم الحرام میں اس کی شبیہ نکالتے ہیں، اور اسے ’شبیہِ ذوالجناح‘ کا نام دیتے ہیں۔ یہ حضرات تعظیماً ایسا کہتے ہیں، اس لیے ایسا کہنے میں کوئی گناہ نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔