جواب:
فقہاء کرام نے تصریح کی ہے کہ وہ جگہ جس میں آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کا جسد اقدس آرام فرما ہے وہ تمام روئے زمین سے افضل ہے، صاحب دُر مختار فرماتے ہیں :
ما ضم اعضاء ه عليه الصلوٰة والسلام فانه افضل مطلقاً حتی من الکعبة و العرش و الکرسی.
(در المختار، 2 : 626)
وہ حصہ زمین جو جسد اقدس سے ملا ہوا ہے وہ مطلقاً افضل ہے، یہاں تک کہ کعبہ عرش اور کرسی سے بھی افضل ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ نے اجماع امت سے نقل کیا ہے کہ جس جگہ اعضاء مبارک ملے ہوئے ہیں وہ کعبہ سے بھی افضل ہے، اسی طرح امام عقیل حنبلی سے منقول ہے کہ یہ جگہ عرش سے بھی افضل ہے۔
(رد المختار، 2 : 626)
چونکہ عرش و کرسی بھی مخلوق ہے اور تمام مخلوقات میں افضل حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ ہے اس لیے کوئی اشکال نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر انور کا وہ حصہ جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسد اقدس سے ملا ہوا ہے وہ عرش و کرسی سے بھی افضل ہے۔ اس پر اجماع امت ہے اور اجماع نص قطعی ہوتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔