Fatwa Online

کیا ایام حیض میں بیوی سے بوس و کنار کرسکتے ہیں؟

سوال نمبر:787

کیا ایام حیض میں بیوی سے بوس و کنار کرسکتے ہیں اور ایام پورے ہونے پر بیوی کے غسل سے قبل مباشرت کرسکتے ہیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: فیصل اکرم

  • مقام: نواب شاہ، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 21 مارچ 2011ء

موضوع:حیض  |  نفاس

جواب:

  1. حالت حیض میں جماع کرنا حرام ہے البتہ بوس و کنار جائز ہے۔ لیکن (ناف سے لیکر گھنٹوں تک کی جگہ سے بچنا چاہیے) بیوی کے ساتھ لیٹنا اور سونا بھی جائز ہے لیکن بغیر لباس کے نہیں۔
  2. اگر دس دن حیض کے پورے ہو گئے تو پھر جماع جائز ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ وہ غسل کرے اسکے بعد جماع ہو۔
  3. اگر دس دن سے پہلے خون بند ہوگیا تو اسکے ساتھ جماع کرنا جائز نہیں یہاں تک کہ وہ غسل کرے یا خون بند ہونے کے بعد پورا وقت نماز کا گزر جائے یعنی عورت کو آخری وقت نماز میں اتنا وقت مل جائے کہ اس میں نہایا اور تکبیر پڑھی جاسکے تو پھر جماع جائز ہے۔
  4. اگر عادت سے پہلے خون بند ہوگیا تو جماع جائز نہیں یہاں تک کہ عادت کے دن گزر جائیں۔ خون بند ہونے اور عادت کے دنوں کے درمیان غسل کرے اور احتیاطاً نماز اور روزہ رکھے۔ (عالمگیری، 1 : 39)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:صاحبزادہ بدر عالم جان

Print Date : 20 April, 2024 11:24:25 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/787/