جواب:
آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:
1. جس شخص کو کوئی شرعی عذر لاحق ہو وہ با جماعت نماز بھی کرسی پر بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے۔
2. اگر کوئی شخص قیام پر قادر ہو تو اسے قیام کرنا چاہیے باقی نماز کرسی پر بیٹھ کر مکمل کر لے تو شرعاْ کوئی قباحت نہیں ہے۔ صف کی ترتیب بھی شرعی عذر کی وجہ سے برقرار نہیں رہ پاتی۔ جس طرح شرعی عذر کی وجہ سے معذور پر فرائض یعنی قیام، رکوع اور سجدہ ساقط ہو جاتے ہیں، عین اسی طرح ترتیب بھی ساقط ہو جاتی ہے۔ کیونکہ معذور کی ترتیب درست رکھنے کی کوشش کی جائے تو پچھلی صفیں خراب ہوتیں ہیں۔ اس لیے معذور اپنی ترتیب قائم نہ بھی رکھ پائے اس پر معاف ہے۔ مقصد ہے کہ جو شخص جس فرض کی ادائیگی کر سکتا ہے وہ اسے بلا عذر نہ چھوڑے۔ خواہ صف کی ترتیب خراب بھی ہو جائے کوئی حرج نہیں ہے۔
3. اگر رکوع کرنا ممکن ہو تو رکوع بھی کر لے کوئی ممانعت نہیں ہے۔
4. معذور جب بیٹھ کر رکوع اور سجدہ کرے گا تو وہ اشاروں سے رکوع و سجدہ کرے گا۔ رکوع میں کم جھکے اور سجدہ میں تھوڑا سا زیادہ جھک کر سجدہ کر لے۔
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی تفصیل جاننے کے لیے سوال نمبر 1310 ملاحظہ کریںواللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔