Fatwa Online

مکروہ روزے سے کیا مراد ہے؟

سوال نمبر:568

مکروہ روزے سے کیا مراد ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 11 فروری 2011ء

موضوع:روزہ

جواب:

بعض ایام میں روزے رکھنے کو شریعت میں ناپسندیدگی و کراہت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ جیسے ہفتے کے دن کا روزہ ہے۔ حضرت عبد اﷲ بن بسر رضی اﷲ عنہما اپنی ہمشیرہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

’’ہفتے کے دن کا روزہ نہ رکھو مگر جو تم پر فرض کیا گیا اور اگر تم میں سے کسی کو انگور کا چھلکا یا درخت کی لکڑی کے سوا کچھ نہ ملے تو (ہفتہ کا روزہ توڑنے کے لئے) اسے ہی چبا لے۔‘‘

ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الصوم، باب ما جاء فی صوم يوم السبت، 2: 112، رقم: 744

امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے اور اس دن میں کراہت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص روزہ رکھنے کے لئے ہفتے کا دن مخصوص نہ کرے کیونکہ یہودی اس دن کی تعظیم کرتے ہیں۔

اسی طرح عاشورہ یعنی محرم کی دسویں تاریخ کا ایک روزہ جس کے ساتھ نویں یا گیارہویں تاریخ کا روزہ نہ ملایا جائے، مکروہ ہے۔

جمعہ کے دن کا اکیلا روزہ رکھنا اس صورت میں منع ہے جب تک اس سے پہلے یا بعد میں کوئی اور روزہ نہ رکھا جائے۔ البتہ اگر کوئی شخص کسی خاص دن کا روزہ رکھتا چلا آ رہا ہے اور اسی دن جمعہ کا روز ہو تو پھر اس دن روزہ رکھنا جائز ہے۔ حدیث مبارکہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’تم میں سے کوئی صرف جمعہ کا روزہ نہ رکھے مگر اس سے پہلے اور بعد کا روزہ بھی رکھے۔‘‘

ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الصوم، باب ما جاء فی کراهية صوم يوم الجمعة وحده، 2: 111، رقم: 743

نوروز کے دن کا روزہ مکروہ ہے بشرطیکہ یہ اس روز واقع نہ ہو، جس روز کوئی شخص پہلے سے روزہ رکھتا چلا آ رہا ہو۔

عورت کا شوہر کی اجازت کے بغیر نفلی روزہ رکھنا مکروہ ہے۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

لَا تَصُوْمُ الْمَرْأَةُ وَزَوْجُها شَاهِدٌ يَوْمًا مِنْ غَيْرِ شَهْرِ رَمَضَانَ، إِلَّا بِإِذْنِهِ.

’’عورت کا خاوند اگر موجود ہو تو رمضان کے روزوں کے علاوہ اس کی اجازت کے بغیر کوئی روزہ نہ رکھے۔‘‘

ترمذی، الجامع الصحيح، أبواب الصوم، باب ما جاء فی کراهية صوم المرأة إلا بإذن زوجها، 2: 142، رقم: 782

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 20 April, 2024 07:13:55 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/568/