Fatwa Online

کیا نماز تراویح میں سجدہ تلاوت کی نیت کرنا شرط ہے؟

سوال نمبر:4277

کیا تراویح میں سجده تلاوت آگیا تو نیت باندھنا شرط ہے؟ اگر نیت نہیں باندھی تھی اور سجدہ آگیا تو کیا حکم ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: زین البشر

  • مقام: بھارت
  • تاریخ اشاعت: 21 جولائی 2017ء

موضوع:نماز تراویح

جواب:

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

إنَّما الأَعمالُ بالنِّيَّات.

اعمال کا دار و مدار تو بس نیتوں پر ہے۔

بخاری، الصحيح، 1: 3، رقم: 1، بيروت، لبنان، دار ابنِ کثير اليمامة

عبادت کے ہر عمل کے لیے نیت کرنا ضروری ہے۔ نیت دل کے ارادے کو کہا جاتا ہے۔ زبان سے نیت کے الفاظ ادا کرنا بہتر ہے۔ تلاوت کے دران جب آیتِ سجدہ آ جائے تو سجدہ کیا جائے گا۔ یہ سجدہ کرنا نیت سے ہی ہوگا۔ تاہم بہتر یہ ہے کہ امام صاحب مقتدیوں کو پہلے سے آگاہ کر دیں کہ فلاں رکعت میں سجدہ تلاوت ہوگا۔ یوں مقتدی نماز کی نیت کرتے ہوئے دل میں سجدہ تلاوت کی نیت بھی کر لے گا۔ سجدہ تلاوت کے لیے الگ سے الفاظ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 25 April, 2024 02:22:32 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4277/