Fatwa Online

آئسہ کی عدت کتنی ہے؟

سوال نمبر:3979

السلام علیکم! ایک عورت کا خاوند اسے طلاق دیئے بغیر خاموشی سے بھاگ گیا اور فون پہ رابطہ کرنے پہ بھی کوئی جواب نہ دیا، یہ عورت امریکن تھی جس نے اپنے ملکی قانون کے مطابق چھ ماہ بعد عدالت سے طلاق حاصل کر لی اور اس خاوند کے جھوٹے حلف نامے (کہ وہ پہلے سے شادی شدہ نہیں) سمیت دیگر جرائم کی لسٹ پولیس کو دے دی۔ مذکورہ عورت دس سال پہلے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت بھی کھو چکی ہے، سوال یہ ہے کہ اب اس کی عدت کتنی ہوگی؟

سوال پوچھنے والے کا نام: عثمان عاقب

  • مقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 09 اگست 2016ء

موضوع:مطلقہ کی عدت

جواب:

ایسی عورت جس کو سن رسیدگی کے باعث حیض آنا بند ہو گیا ہو اسے آئسہ کہتے ہیں، آئسہ کی عدت تین ماہ ہے۔ عدالتی فیصلے کے دن سے مذکورہ عورت کی عدت شروع ہو جائے گی اور وہ تین ماہ کی مدت پوری کرے گی۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ وَأُوْلَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًاO

اور تمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں اگر تمہیں شک ہو (کہ اُن کی عدّت کیا ہوگی) تو اُن کی عدّت تین مہینے ہے اور وہ عورتیں جنہیں (ابھی) حیض نہیں آیا (ان کی بھی یہی عدّت ہے)، اور حاملہ عورتیں (تو) اُن کی عدّت اُن کا وضعِ حمل ہے، اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے (تو) وہ اس کے کام میں آسانی فرما دیتا ہے۔

الطَّلاَق، 65: 4

لہٰذا مذکورہ عورت کی عدت تین ماہ ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 25 April, 2024 06:14:41 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3979/