Fatwa Online

اگر کوئی شخص دم کی استطاعت نہ رکھتا تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

سوال نمبر:3735

اگر کوئی شخص کفارہ کے طور پر دَم یعنی بکری ذبح کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 15 ستمبر 2015ء

موضوع:دمِ جنایت

جواب:

جو شخص کفارہ کے طور پر دَم ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا تو اس کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ اس کے بدلہ تین روزے رکھے یا چھ مسکینوں میں ہر ایک مسکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا ہر ایک کو نصف صاع صدقہ دے۔

حضرت کعب بن عُجرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے میں اس وقت ہنڈیا کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور میری پیشانی یا ابروؤں پر جوئیں بار بار گر رہی تھیں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہاری جوئیں تمہیں تکلیف دیتی ہیں؟ میں نے عرض کیا جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : سر منڈواؤ اور جانور قربانی کرو یا تین دن کے روزے رکھو یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔‘‘

ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب القراء ات، باب ومن سورة البقرة، 5 : 84، رقم : 2974

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 19 April, 2024 11:01:03 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3735/