Fatwa Online

کیا انتہائی مجبوری میں سود پر قرض لیا جاسکتا ہے؟

سوال نمبر:3412

کیا انتہائی مجبوری میں سود پر قرض لیا جاسکتا ہے؟ مجھے انتہائی مجبوری ہے اور میں‌ ہاؤس لون سے قرض لینا چاہتا ہوں، کیا یہ جائز ہوگا؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد طارق علی

  • مقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 05 فروری 2015ء

موضوع:سود  |  قرض

جواب:

ہاؤس لون کا طریقہ کار عام طور پر سودی ہوتا ہے، اور سود لینا اور دینا ایک مسلمان کے لیے اصلاً حرام ہے۔ اگر آپ کو مکان بنانے کے لیے قرضہ حسنہ کی صورت میں سرمایہ مل سکتا ہے تو آپ کے لیے یہ سودی روپیہ حاصل کرنا حرام ہے۔ اگر مطلوبہ رقم کے حصول کا کوئی حلال طریقہ نہیں اور حالت اضطرار ہے تو سودی قرض لینے کی گنجائش ہے۔ جس طرح حالتِ اضطرار میں خنزیر کھا لینے کی اجازت ہے، اسی طرح مجبوری کی حالت میں سود پر قرض لینے کی بھی گنجائش ہے۔ اس صورت میں گناہ سود پر قرض دینے والے کو ہوگا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 20 April, 2024 07:17:09 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3412/