Fatwa Online

کیا بیوی کا اپنے شوہر کو پابند کرنا جائز ہے؟

سوال نمبر:3355

<p>اسلام علیکم! جناب میری نوکری کی ٹائمنگ بہت لمبی ہے جس کی وجہ سے گھر والوں کو زیادہ ٹائم نہیں دے پاتا۔ باقی ضروریات میں کبھی کوئی کمی نہیں آنی دی، جہاں تک ہو سکا بہترین ضروریات زندگی مہیا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اب مسلہ یہ ہے کہ مجھ کو صرف ایک اتوار کا دن فراغت کا ملتا ہے جس میں میری بیوی کی ضد ہوتی ہے کہ بھلے کتنا ہی ضروری کام کیوں نہ ہو میں سارا وقت صرف گھر پر رہوں اور کہیں نہ جاؤں۔ اس پر کئی بار بحث یا تکرار بھی ہو چکی ہے۔</p> <p>کیونکہ مجھے کوئی اور دن نہیں ملتا سو ہم دوست اکثر اتوار کے دن کسی دوست کےگھر محفل رکھ لیتے ہیں جس میں جانے سے میری بیوی روکتی ہے۔ اس کی ضد ہوتی ہے کہ پہلے گھر والوں کو وقت دو، ان کو خوش رکھو پھر کوئی اور کام کرو۔ اسی تکرار میں اکثر اوقات بدزبانی بھی کر جاتی ہے جس سے گھر کا ماحول کئی کئی دن بہت خراب رہتا ہے۔</p> <p>میرا سوال یہ ہے کیا اس کا مجھ کو دوستوں کے ساتھ جانے سے روکنا جائز ہے؟ میں اس کو کیسے سمجھاؤں کہ وہ ایسا کرنے سے رک جائے۔</p> <p>آپ کا شکریہ</p>

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد فاروق احمد میر

  • مقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 06 نومبر 2014ء

موضوع:زوجین کے حقوق و فرائض

جواب:

بیوی کو وقت دینا آپ کا فرض اور اس کا حق ہے۔ اگر آپ اپنی بیوی کو اس کا حق نہیں دیں گے تو یہ اس کی حق تلفی ہوگی، جس کے آپ کی ازدواجی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اگر آپ اسے فرصت کے چند لمحات بھی نہیں دیں گے تو ہو سکتا ہے یہ نوجھونک نفرت میں بدل جائے اور پھر وہ آپ سے وقت کا مطالبہ کرنے کی بجائے کسی اور سے دوستی لگالے۔

اس کے مطالبہ پر ناراض ہونے کی بجائے اس کو اس کا حق دیں۔ وہ آپ ہی سے وقت مانگے تو یہی بات آپ دونوں کے لیے بہتر ہے۔ آپ دوستوں کے ساتھ دوستی بھی نبھائیں اور ساتھ ساتھ بیوی کے ازداجی حقوق بھی پوری طرح اداء کریں۔ دونوں طرف مناسب وقت دیں۔

یہ بات زیادہ مناسب ہے کہ آپ دوستوں کے ساتھ اپنی محفل کو مختصر کر دیں۔ اگر ممکن ہو تو بیوی کو بھی ساتھ لے جائیں۔ اگر آپ چھٹی کے دن زیادہ وقت اپنی بیوی کو دیں گے تو اس کے آپ کی ازدواجی زندگی پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ آپ اگر بیوی کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئیں گے تو امید ہے یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 17 April, 2024 12:20:31 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3355/