Fatwa Online

کیا جعلی نکاح نامے پر کیا گیا نکاح درست ہے؟

سوال نمبر:3324

<p>السلام علیکم! میرا نکاح آٹھ سال پہلے ہوا۔ میرے خاوند شادی سے پہلے ہی جاپان میں رہتے تھے اور ان کے پاسپورٹ پر ان کی ولدیت جعلی تھی۔ نکاح کے وقت دو نکاح نامے تیار کیے گئے۔ ایک پر اصلی ولدیت لکھی گئی جبکہ دوسرے نکاح نامے پر وہی جعلی ولدیت لکھی گئی جو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر تھی اور یہی نکاح نامہ رجسٹر کروایا گیا۔ کیا ایسا نکاح درست ہے؟</p>

سوال پوچھنے والے کا نام: عطیہ عدنان

  • مقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 16 جولائی 2014ء

موضوع:نکاح

جواب:

شرعی طور پر نکاح دوگواہوں کی موجودگی میں بعوض حق مہر ایجاب و قبول سے قائم ہوجاتا ہے۔ باقی ساری کاغذی کاروائی ہے جو ہر ملک کے قانون کے مطابق ہوتی ہے۔ اگر کاغذی کاروائی میں بھی دھوکہ یا فراڈ کیا گیا ہے تو یہ درست نہیں۔ باپ کا نام غلط لکھنا بھی حرام ہے۔ لیکن ان سے نکاح پر کوئی اثر نہیں ہوتا، نکاح درست ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 24 April, 2024 10:04:03 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3324/