Fatwa Online

ذبح کرتے وقت جانور کی گردن کیوں‌ نہیں‌ اتاری جاتی ہے؟

سوال نمبر:2564

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت جانور کی گردن کیوں‌ نہیں‌ اتاری جاتی ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: طیب طاہر

  • مقام: کالا گجراں، جہلم
  • تاریخ اشاعت: 08 مئی 2013ء

موضوع:ذبح کے احکام

جواب:

جانور ذبح کرتے وقت چار بڑی رگیں کاٹی جاتی ہیں تاکہ جانور کے جسم سے سارا خون نکل جائے۔ گردن الگ نہ کرنے کی یہ حکمت بھی ہے کہ یک دم گردن الگ کرنے سے گوشت میں خون رہ جانے کا خدشہ رہتا ہے یعنی جانور جلدی ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔ اگر گردن الگ نہ کی جائے تو جانور آرام آرام سے ٹھنڈا ہوتا ہے اور سارا خون نکل جاتا ہے۔ ذبح کرنے کی سب سے بڑی حکمت یہی ہوتی ہے کہ جانور کے جسم سے خون نکل کر جراثیم سے پاک ہو جائے۔ لیکن یاد رہے گردن الگ ہو جانے سے بھی جانور کی حرمت میں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، ذبیحہ حلال ہی رہتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 26 April, 2024 04:47:15 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2564/