Fatwa Online

رجوع نہ کرنے کی صورت میں‌ کیا دوسری طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

سوال نمبر:2491

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میرے شوہر نے غصے میں‌ مار پیٹ کر کے مجھے کہا کہ میں‌ تجھے طلاق دیتا ہوں۔ تو کیا طلاق ہو گی؟ کیوں کہ اب وہ کہتے ہیں‌ کہ میں‌ غصے میں‌ تھا طلاق نہیں ہوئی۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ ایک طلاق کے بعد رجوع کرنے کی مدت کیا ہے اور ایک طلاق کے بعد رجوع نہ کیا جائے اور مدت ختم ہو جائے تو اس کے بعد دوسری طلاق خود بخود واقع ہو جائے گی؟ برائے مہربانی شریعت کی روشنی میں‌ جلد جواب عنایت فرمائیں۔

سوال پوچھنے والے کا نام: شاکر

  • مقام: نامعلوم
  • تاریخ اشاعت: 26 مارچ 2013ء

موضوع:طلاق

جواب:

یہاں دو تین صورتیں بنتی ہیں جو درج ذیل ہیں:

1۔ اگر نارمل حالت میں تھا تو پھر ایک طلاق ہو گئی ہے۔

2۔ ایک طلاق رجعی ہونے کی صورت تین حیض کے اندر یا حاملہ ہونے کی صورت میں وضع حمل (بچے کی پیدائش) سے پہلے پہلے رجوع کرنے کی مدت ہوتی ہے۔ اگر یہ مدت گزر جائے تو نکاح ختم ہو جاتا ہے طلاق ایک ہی رہتی ہے لیکن دوبارہ رجوع کرنے کے لیے نکاح بھی دوبارہ کرنا پڑتا ہے۔ دوسری طلاق خود بخود نہیں ہوتی۔ المختصر طلاق رجعی کی عدت گزرنے سے نکاح ختم ہو جاتا ہے لیکن طلاق میں اضافہ نہیں ہوتا۔

3۔ اگر شوہر شدید غصہ کی حالت میں تھا پھر تو طلاق واقع نہیں ہوئی آپ بطور میاں بیوی رہ سکتے ہیں۔

مزید وضاحت کے لیے یہاں کلک کریں
کیا انتہائی غصہ میں طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 25 April, 2024 04:11:26 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2491/