Fatwa Online

کیا زوال کے وقت تلاوت قرآن اور دیگر تسبیحات پڑھنا جائز ہے؟

سوال نمبر:2271

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا زوال کے وقت تلاوت قرآن اور دیگر تسبیحات پڑھی جا سکتی ہیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد یوسف

  • مقام: راولپنڈی، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 03 نومبر 2012ء

موضوع:تلاوت‌ قرآن‌ مجید

جواب:

یہ ایک غلط بات مشہور ہو چکی ہے کہ زوال کے وقت عبادت جائز ہے یا ناجائز۔ اصل میں 24 گھنٹوں میں تین اوقات ایسے ہیں جن میں نماز پڑھنا اور سجدہ تلاوت جائز نہیں ہے۔ وہ اوقات درج ذیل ہیں:

1۔ طلوع آفتاب

یعنی سورج نکلنے کا وقت۔

2۔ وقت استواء

جب سورج بالکل درمیان میں ہوتا ہے۔

3۔ غروب آفتاب

جب سورج غروب ہوتا ہے۔

زوال کا وقت تو وقت استواء کے بعد شروع ہوتا ہے یعنی جب سورج ڈھلنا شروع ہوتا ہے۔ معلوم ہوا زوال کے وقت نماز اور سجدہ تلاوت جائز ہے۔ ممنوعہ اوقات بیان کر دیئے گئے ہیں۔ باقی رہا تلاوت قرآن اور دیگر تسبیحات ہر وقت جائز ہیں۔ ان کے لیے کوئی ممنوع وقت نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 19 April, 2024 07:12:17 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2271/