Fatwa Online

کیا قبر میں‌ روح واپس لوٹائی جاتی ہے؟

سوال نمبر:2102

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا قبر میں سوال پوچھنے کے لیے روح واپس لوٹائی جاتی ہے اگر لوٹائی جاتی ہے تو کیا دوبارہ روح قبض کی جاتی ہے اگر کی جاتی ہے تو پھر مردے کو اعمال کی بنا پر کس طرح سکون یا قبر کا عذاب ملتا ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد شفیع

  • مقام: نامعلوم
  • تاریخ اشاعت: 07 ستمبر 2012ء

موضوع:احکام میت  |  حیات برزخی  |  ایمانیات

جواب:

  1. قبر میں سوال پوچھنے سے پہلے ہی روح لوٹا دی جاتی ہے، میت دفن ہونے سے پہلے ہر چیز دیکھ اور سن رہی ہوتی ہے۔
  2. اگر مرنے والے کے اعمال صحیح نہیں ہیں تو عذاب کی صورت میں اس کے جسم کو روح سمیت عذاب دیا جاتا ہے اور اسی طرح صحیح اعمال ہونے کی صورت میں بھی اس کو روح لوٹائی جاتی ہے کیونکہ جسم کو تکلیف روح کے بغیر نہیں ہوتی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری

Print Date : 20 April, 2024 02:15:51 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2102/