Fatwa Online

قربانی روپے پیسے پر ادا کی جائے گی یا سونا چاندی پر؟

سوال نمبر:1742

السلام علیکم میں‌ نے پہلے بھی ایک سوال کیا تھا جس کی مجھے سمجھ نہیں‌ آئی، مجھے سمجھ لگی کہ جیسے زیور پر زکوۃ‌ اور مال پر قربانی دینا ہوگی۔ براہ مہربانی ذرا تفصیل سے وضاحت کریں‌ کہ قربانی کس صورت میں‌ واجب ہوگی۔ کیونکہ میرے پاس صرف 12 تولے زیور ہے اس پر قربانی واجب ہوگی؟ کیونکہ ایسی خواتین کو خرچہ میں‌ سے بچا کر ہی پیسے جمع کرنے ہوتے ہیں۔

سوال پوچھنے والے کا نام: نازیہ

  • مقام: لندن
  • تاریخ اشاعت: 05 مئی 2012ء

موضوع:قربانی کے احکام و مسائل

جواب:

جس کے پاس زیور ہو یا مال جو نصاب کی حد کو پہنچتا ہو اس پر زکوۃ، قربانی اور فطرانہ واجب ہونگے۔ فرق صرف یہ ہے زکوۃ کے لئے زیور یا مال پر سال گزرنا ضروری ہے، جبکہ قربانی اور فطرانہ کے لئے ان ایام میں بندہ صاحب نصاب ہونا ضروری ہے۔ استعمال کی اشیاء کے علاوہ سونا، چاندی یا اس کے علاوہ جو بھی مال ودولت ہو سب مل کر ساڑھے سات تولے سونے یا ساڑھے باون تولے چاندی کے برابر ہو تو اس میں سے اڑھائی فیصد زکوۃ ادا کریں گے۔ اگر قربانی کے ایام میں صاحب نصاب ہو تو قربانی واجب ہو گی۔ یہی حکم صدقہ فطر کا ہے کہ ان ایام میں صاحب نصاب ہو تو صدقہ فطر واجب ہو گا۔

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ مرد صاحب نصاب ہے تو زکوۃ، قربانی اور صدقہ فطر مرد پر واجب ہو گا اور عورت صاحب نصاب ہو گی تو وہ الگ زکوۃ، قربانی اور صدقہ فطر ادا کرے گی۔

مزید مطالعہ کے لیے درج ذیل عنوانات پر کلک کریں

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 19 April, 2024 12:04:58 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1742/