Fatwa Online

جس دوائی میں الکوحل شامل ہو اس کا استعمال کیسا ہے؟

سوال نمبر:1102

ہومیو پیتھک دوائی کا استعمال کیسا ہے؟ جس میں الکوحل کا تناسب %90 یا %70 درج ہو

سوال پوچھنے والے کا نام: احمد علی

  • مقام: الریاض۔ سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 02 اگست 2011ء

موضوع:تمباکو نوشی اور منشیات

جواب:

حالت اضطراری میں جائز ہے۔ مثلاً کوئی ماہر ڈاکٹر یہ کہے کہ یہ دوا اس مرض کے لیے بہتر ہے اور اس کے علاوہ کوئی اور دوا اس مرض کے لیے مفید نہیں ہے تو پھر جائز ہے۔

الضرورات تبيح المحذورات.

ضرورت کے وقت حرام، مباح ہو جاتاہے۔

عام حالات میں اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فتاویٰ عالمگیری میں لکھا ہے :

يجوز للعليل شرب الدم والبول و اکل الميتة للنداوی اذ اخبر طبيب مسلم ان شفاءة فيه و لم يجد من المباح ما يقوم مقامه.

(فتاویٰ عالمگيری، جلد 3، صفحه 355)

اگر ایک مسلمان طبیب کی رائے میں خون، بول (پیشاب) اور مردار کو کھانے سے کسی مریض کو شفاء مل سکتی ہو اور ان کے متبادل کوئی حلال شے (بطور دوا) بھی موجود نہ ہو تو ان چیزوں کا کھانا جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 18 April, 2024 09:45:47 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1102/