صورت مسئلہ کے مطابق؛ اگر واقعی آپ نے گھریلو معاملات میں انتہائی کشیدگی اور جھگڑوں کی وجہ سے اپنے شوہر کو بتائے بغیر عدالت میں اس سے علیحدگی کا دعویٰ دائر کیا مگر بعد ازاں عدالتی نوٹس سے وہ باخبر ہو گیا تھا تو اس صورت میں عدالتی فیصلہ سے آپ کا نکاح ختم ہو گیا تھا۔ لہٰذا اب آپ کو سابق شوہر سے طلاق لینے کی ضرورت نہیں ہے اور آپ کا دوسرا نکاح بعد از عدت بالکل درست اور جائز ہے۔ آپ دوسرے شوہر کے ساتھ اپنی ازدواجی زندگی جاری رکھیں شرعاً جائز ہے اور دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں ہے۔
مذکورہ صورت کے مطابق اگر آپ کی حالت واقعی غیر اختیاری تھی تو طلاق واقع نہیں ہوئی اس صورت میں یاسر خان کا نکاح سرے سے منعقد ہی نہیں ہوا۔ آپ اپنی اہلیہ کو نکاح میں واپس لا سکتے ہیں۔
ذوالحلیفہ اہل مدینہ کا میقات ہے اور یہ ان عازمین حج و عمرہ کی بھی میقات ہے جو اس میقات سے ہوکر گزرتے ہیں