بیوی کے مطالبہ پر علیحدگی کی صورت میں زوجین کے درمیان خلع واقع ہوگا
عدالت مسلم ہو یا غیر مسلم اگر اس کے فیصلے میں اسلامی احکام سے ٹکراؤ نہ ہو قابلِ عمل ہے
شوہر بغیر مالی عوض کے معاملہ خلع میں علیحدگی کے کاغذات پر دستخط کر دے تو خلع ہی ہوگا
جس عورت نے شوہر کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کر لیا ہو یا ان کی خلوتِ صحیحہ ثابت ہوچکی ہو، اور اس عورت کو حیض بھی آتا ہو طلاق کے بعد اس پر تین حیض تک عدت گزارنا ضروری ہے
صورت مسئلہ کے مطابق؛ اگر واقعی آپ نے گھریلو معاملات میں انتہائی کشیدگی اور جھگڑوں کی وجہ سے اپنے شوہر کو بتائے بغیر عدالت میں اس سے علیحدگی کا دعویٰ دائر کیا مگر بعد ازاں عدالتی نوٹس سے وہ باخبر ہو گیا تھا تو اس صورت میں عدالتی فیصلہ سے آپ کا نکاح ختم ہو گیا تھا۔ لہٰذا اب آپ کو سابق شوہر سے طلاق لینے کی ضرورت نہیں ہے اور آپ کا دوسرا نکاح بعد از عدت بالکل درست اور جائز ہے۔ آپ دوسرے شوہر کے ساتھ اپنی ازدواجی زندگی جاری رکھیں شرعاً جائز ہے اور دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں ہے۔
خلع سے طلاق بائن ہوتی ہے, اگر علیحدگی کے پیپرز پر تین طلاقیں لکھ دی جائیں تو تین واقع ہو جاتی ہیں