مطلقہ دورانِ عدت اسی شوہر سے نان و نفقہ کی حقدار ہے اور اسکا خرچہ مانگنا جائز ہے
مطلقہ یا بیوہ عورت کو عدت کے دوران بلاعذر شرعی گھر سے باہر نکلنا نہیں چاہئے
عدت کا شمار اسی وقت سے شروع کیا جائے گا جب طلاق دی گئی ہو یا شوہر کا انتقال ہوا ہو، اس سے پہلے کی علیحدگی یا ناراضگی کا شریعت میں کوئی اعتبار نہیں ہے۔
طلاق، خلع یا تنسیخ کے اطلاق کے بعد عورت پر عدت پوری کرنا فرض ہے خواہ زوجین عرصہ دراز سے ہی الگ الگ رہ رہے ہوں۔
احناف کے نزدیک نامرد شوہر سے اگر خلوت صحیحہ ثابت ہو جائے تو جدائی کی صورت میں بیوی پر عدت پوری کرنا واجب ہوگا