مذکورہ صورت حال کے مطابق شوہر نے اس عورت کے ساتھ جو ٹیمپرڈ نکاح کیا وہ چونکہ جعلی تھا تو نکاح سرے سے ہوا ہی نہیں تو طلاق دینے کا اس کو اختیار ہی نہ تھا۔ وہ دونوں گناہ پر تھے۔ لیکن اگر اسی عورت سے نکاح کر چکا ہے یا کرے گا تو نکاح شرعا جائز ہوگا۔
اگر کوئی شخص اپنے باپ کی بیوی سے ناجائز تعلقات قائم کرے تو وہ اس کے باپ پر حرام ہو جاتی ہے کیونکہ زانی، زانیہ کے اصول وفروع ایک دوسرے پر حرام ہو جاتے ہیں۔