جواب:
اصل میں ہر نماز کے لیے الگ الگ وقت ہے اور اس وقت کی سنتیں فرض کے تابع ہیں۔
چاہے جمعہ ہو یا ظہر، زوال سے پہلے سنتیں ادا کرنا جائز نہیں ہے۔جونہی ظہر کا وقت
داخل ہو گا (اگرچہ اذان ابھی نہیں ہوئی ہو) آپ سنتیں ادا کرسکتے ہیں۔
زوال کے بعد ظہر کا وقت داخل ہو جاتا ہے تو اس کے بعد جمعہ یا ظہر کی سنتیں پڑھ سکتے ہیں پہلے نہیں۔
یہ واضح ہوا کہ اذان صرف ایک علامت ہے کہ وقت داخل ہو گیا ہے۔ آپ وہاں سے معلوم کر لیں، دخول وقت سے پہلے اذان نہیں ہو گی بلکہ ہو سکتا ہے کہ آپ کو غلط فہمی ہو۔ بہرحال اذان پہلے ہو یا بعد میں وقت داخل ہونے پر نماز ادا کرسکتے ہیں۔ (کتب فقہ)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔