جواب:
بسم اللہ شریف کے فضائل اور برکات مختلف روایات سے واضح ہیں اس لیے 786 لکھنے سے
بندہ ان تمام برکات سے محروم رہتا ہے۔
مسلمانوں کو چاہیے کہ ہر مقام پر جہاں تسمیہ لکھنا ہو پورا لکھنا چاہیے، ابجد کے اعداد استعمال نہیں کرنے چاہیے۔ ماضی میں تمام مفسرین، محدثین، فقہا اور علماء مکمل تسمیہ لکھتے تھے اور اس پر تمام اہل اسلام کا عمل جاری ہے۔
اسی طرح صرف ص، رض اور رح لکھنا بھی درست نہیں ہے، ان کو بھی مکمل لکھنا چاہیے۔ خاص طور پر درود شریف تاکہ ثواب و برکات حاصل ہو۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔