کیا مشینی ذبیحہ حلال ہوتا ہے؟


سوال نمبر:739
کیا مشینی ذبیحہ حلال ہوتا ہے؟

  • سائل: ڈاکٹر جاوید احمدمقام: اورنگ آباد، انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 10 مارچ 2011ء

زمرہ: ذبح کے احکام

جواب:
شرعی طور پر ذبح کے لیے چند شرائط فقہاء کرام نے ذکر کی ہیں ان کا ذبح میں ہونا ضروری ہے۔

  1. ذبح کرنے والا مسلمان ہو یا اہل کتاب ہو۔
  2. ذبح کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا۔
  3. فقہا احناف کے نزدیک تین رگوں کا کاٹنا ضروری ہے بہتر چار رگوں کا کاٹنا ہے۔ مگر کم از کم تین ضروری ہیں۔
  4. تیز دھار آلہ سے کاٹنا۔
  5. جمہور علماء کے نزدیک سینہ کے بالائی اور جبڑوں کے درمیان سے کاٹنا۔

مشین کے ذریعے ذبح میں اگر یہ شرائط پائی جائیں تو ذبح درست ہے ورنہ نہیں۔ مشین کے ذریعے ذبح کرتے وقت ہر جانور پر الگ الگ بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ ذبح سے پہلے یہ جانور کسی اور وجہ سے مرا ہوا نہ ہو یعنی ذبح کے وقت جانور کا زندہ ہونا ضروری ہے۔

فَكُلُواْ مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللّهِ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ.

(الانعام، 6 : 118)

سو تم اس (ذبیحہ) سے کھایا کرو جس پر (ذبح کے وقت) اﷲ کا نام لیا گیا ہو اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھنے والے ہو۔

اس آیت مبارکہ میں "ذُکِرَ" مجہول کا صیغہ آیا ہے یعنی جس پر ذبح کرتے وقت اللہ تعالی کا اسم مبارک لیا جائے وہ ذبیحہ کھایا کرو۔ لازم نہیں ہے فاعل موجود ہو اس لیے ریکارڈنگ بھی چل رہی ہو تو حکم پورا ہو جائے گا۔ لیکن ریکارڈنگ والی آواز مسلمان یا کتابی کی ہونی چاہیے۔ لہذا مشینی ذبیحہ ریکارڈنگ کے ذریعے ہو تو جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان