کیا غسل خانے میں کپڑے رکھنے سے ان میں شیاطین آ جاتے ہیں؟


سوال نمبر:6185
السلام علیکم مفتی صاحب! براہ مہربانی راہنمائی فرمائیں کہ واش روم میں کپڑے بدلنے کے بعد رکھے ہوتے ہیں، کہتے ہیں کہ ان میں شیاطین ہوتے ہیں نہ رکھیں، کیا یہ درست ہے؟ اور ایک سوال یہ ہے کہ کیا عِزّہ (Izza) نام رکھ سکتے ہیں ؟

  • سائل: حنا سکندرمقام: میرپور ماتھیلو
  • تاریخ اشاعت: 14 اکتوبر 2023ء

زمرہ: پردہ و حجاب اور لباس  |  طہارت

جواب:

آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:

1۔ غسل خانہ (Washroom) یا بیت الخلاء (Toilet) میں کیونکہ نجاست کے اثرات ہوتے ہیں اس لیے یہ جگہیں شیاطین کی آماجگاہ ہوتی ہیں۔ شیاطین ناپاک جگہوں کو پسند کرتے ہیں اور اپنا مسکن بناتے ہیں۔ اس لیے اسلام نے بیت الخلاء میں جانے کے بارے میں خاص آداب کی تعلیم دی ہے۔ حضرت حبیب ابن صالح فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ بیت الخلاء میں داخل ہونے کے وقت اپنا جوتا پہنتے اور اپنے سر کو ڈھانپ لیتے۔ حضرت انس بن مالکؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب بیت الخلا تشریف لے جاتے، تو یہ دعا فرماتے:

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ.

بخاری، الصحیح، رقم الحدیث: 6322

اللہ تعالیٰ کے نام سے، اے اللہ ! میں آپ کی پناہ طلب کرتا ہوں نر و مادہ شریر جنات اور شیاطین سے۔

اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

سَتْرُ مَا بَيْنَ أَعْيُنِ الْجِنِّ وَعَوْرَاتِ بَنِي آدَمَ إِذَا دَخَلَ أَحَدُهُمْ الْخَلَاءَ أَنْ يَقُولَ بِسْمِ اللهِ.

ترمذی، الجامع، رقم الحدیث: 606

جنوں کی آنکھوں اور انسان کی شرمگاہوں کے درمیان کا پردہ یہ ہے کہ جب ان میں سے کوئی پاخانہ جائے تو وہ بسم اللہ کہے۔

اور حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب بیت الخلاء سے باہر آتے تو یہ دعا پڑھتے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذَی وَ عَافَانِي.

ابن ماجہ، السنن، رقم الحدیث: 301

تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھ سے تکلیف دور کی اور مجھے عافیت دی۔

مذکورہ بالا روایات سے واضح ہوتا ہے بیت الخلاء، حمام اور غسل خانے جنات و شیاطین کے مسکن ہیں۔ حمام یا باتھ روم میں کپڑے لٹکانے کی شرعاً تو کوئی ممانعت نہیں ہے، مگر بہتر یہی ہے کہ مَیلے اور غیر ضروری کپڑے وہاں نہ لٹکائے جائیں بلکہ لانڈری میں رکھے جائیں۔ تاہم ضرورت پڑنے پر کپڑے واش روم میں لٹکائے بھی جاسکتے ہیں، اس سے وہ نجس نہیں ہوتے اور نہ ان پر شیطانی اثرات آتے ہیں۔ بس اس بات کا دھیان رکھا جائے کپڑے ایسی جگہ نہ لٹکائے جائیں جہاں ان پر نجاست لگنے یا چھینٹیں پڑنے کا اندیشہ ہو۔

2۔ ’عِزَّۃ‘ عین کی زیر کے ساتھ، کا معنیٰ عزت و شرافت ہے۔ اس لیے یہ نام رکھا جاسکتا ہے، اسلام نے اچھے نام رکھنے کی ترغیب دی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔