قعدہ اخیرہ میں درودِ ابراہیمی کی تکرار (ایک سے زیادہ مرتبہ پڑھنا) کیسا ہے؟


سوال نمبر:6022
السلام علیکم! کیا تشہد میں درودِ ابراہیمی ایک سے زیادہ مرتبہ پڑھا جاسکتا ہے؟ کیا نماز میں درودِ ابراہیمی کے ساتھ کوئی دیگر درود بھی پڑھا جاسکتا ہے؟

  • سائل: محمد امجدمقام: راولپنڈی
  • تاریخ اشاعت: 27 اکتوبر 2022ء

زمرہ: نماز کی سنتیں  |  نماز  |  درود و سلام

جواب:

اگر نمازی قعدہ اخیرہ میں بھول کر یا جان بوجھ کر درودِ پاک کی تکرار کرتا (ایک سے زیادہ بار پڑھتا) ہے تو سجدۂ سہو لازم نہیں ہوتا اور سجدۂ سہو کے بغیر بھی نماز درست ہوگی، اگرچہ جان بوجھ کر ایسا کرنا درست نہیں تھا۔ بہرحال پورا درودِ پاک پڑھا یا آدھا پڑھا یا چند الفاظ کو دوبارہ پڑھ دیا، ان تمام صورتوں میں سجدۂ سہو لازم نہیں ہوگا۔ قعدۂ اخیرہ میں تشہد کے بعد درودِ ابراہیمی پڑھنا سنت ہے، اور سجدۂ سہو لازم ہوتا ہے ترکِ واجب، تکرارِ واجب اور تأخیرِ رکن وغیرہ سے، سنت کے تکرار سے سجدۂ سہو لازم نہیں ہوتا۔

نبی اکرم ﷺ دو، تین یا چار رکعت والی نماز کے قعدہ اخیرہ میں ہمیشہ درودِ ابراہیمی پڑھتے جو درج ذیل ہے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی إِبْرَاهِیْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِیْمَ، إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ.
اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِیْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِیْمَ، إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ.

بخاری، الصحیح، کتاب الانبیائ، باب النسلان فی المشی، 3: 1233، رقم: 3190

’’اے اللہ! رحمتیں نازل فرما حضرت محمد ﷺ پر اور ان کی آل پر، جس طرح تونے رحمتیں نازل کیں حضرت ابراہیم علیہ السلام پر اور ان کی آل پر، بے شک تو تعریف کا مستحق بڑی بزرگی والا ہے۔
’’اے اللہ! تو برکتیں نازل فرما حضرت محمد ﷺ پر اور ان کی آل پر، جس طرح تونے برکتیں نازل فرمائیں حضرت ابراہیم علیہ السلام پر اور ان کی آل پر، بے شک تو تعریف کا مستحق بڑی بزرگی والا ہے۔‘‘

اس لیے نماز میں درود ابراہیمی پڑھنا افضل ہے، اگرچہ درودِ ابراہیمی کے علاوہ بھی ماثور (روایات سے ثابت شدہ) الفاظ کے ساتھ درود و سلام پڑھنے سے سنت ادا ہوجائے گی۔ البتہ بہتر اور افضل درودِ ابراہیمی ہی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری