کیا ایک نکاح میں‌ ہوتے ہوئے عورت کا دوسرا نکاح‌ منعقد ہو جاتا ہے؟


سوال نمبر:5065
السلام علیکم! سلمیٰ اور اسلم کی شادی کو چار سال کا عرصہ ہو چکا ہے اور ان کا تین سال کا بچہ بھی ہے۔ اب سلمہ بغیر اسلم سے طلاق لیے زید سے کورٹ میرج کرلیتی ہے جس میں کوئی گواہ بھی موجود نہیں ہوتے۔ ان کی کورٹ میرج کا پتہ اسلم کو چل جاتا ہے اور وہ زید سے طلاق دینے کامطالبہ کر رہا ہے۔ معلوم یہ کرنا تھا کیا یہ نکاح ہوا تھا یا نہیں اور کیا زید کو طلاق دینی چاہیے۔

  • سائل: شہریارمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 06 اکتوبر 2018ء

زمرہ: محرمات نکاح

جواب:

اسلم کے نکاح میں ہوتے ہوئے سلمیٰ کسی دوسرے شخص سے شادی نہیں کر سکتی۔ قرآن مجید نے شوہر والی عورتوں کو محرماتِ نکاح قرار دیا ہے۔ اس لیے زید کے ساتھ سلمیٰ کے نکاح کا دعویٰ باطل ہے۔ اگر انہوں نے نکاح کیا بھی ہے تو ان کا عقد منعقد ہی نہیں ہوا۔ جب نکاح منعقد ہی نہیں ہوا تو زید کے طلاق دینے یا نہ دینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسلم اپنی منکوحہ کی حیثیت سے سلمیٰ کو اپنے پاس رکھنے کا قانونی و شرعی حق رکھتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔