پیشاب کے قطرے مسلسل خارج ہونے سے وضو کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:4871
السلام علیکم! مفتی صاحب میں الحمدللہ پانچوں وقت نماز پڑھتا ہوں۔ میرے ساتھ پیشاب کے قطروں اور ریح کا مسئلہ ہے۔ اگرچہ ریح بہت زیادہ نکلتی ہے لیکن شرعی معذور نہیں کہا جاسکتا اور پیشاب کرنے کے بعد دو دو تین تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ دیر تک پیشاب کے قطرے نکلتے رہتے ہیں، ہر تھوڑی دیر بعد دبا کر چیک کرتا ہوں تو قطرہ موجود ہوتا ہے۔ ریح کی وجہ سے واش روم جانا بھی پڑتا ہے۔ کیا اس حوالے سے شریعت نے مجھے کوئی آسانی عطا کی ہے؟ آفس میں بار بار چیک کرنا بھی آسان نہیں ہوتا۔ شکریہ 

  • سائل: جاوید اقبالمقام: الفجيرہ، متحدہ عرب امارات
  • تاریخ اشاعت: 23 مئی 2018ء

زمرہ: احکامِ طہارت و صلوٰۃ برائے معذور

جواب:

اگر کسی شخص کو پیشاب کے قطروں اور ریح کے مسلسل خارج ہونے کی وجہ سے پاکی کا اتنا وقت بھی نہ ملے کہ نماز ادا کر سکے تو وہ شرعاً معذور کہلاتا ہے۔ آپ کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے۔ آپ نماز کا وقت شروع ہونے پر زیرجامہ پہنیں، نیا وضو کریں اور نماز ادا کر لیں اس دوران چاہے قطرے آتے رہیں یا ریح خارج ہوتی رہے۔ اسی وضو سے آپ تلاوت، نوافل اور دیگر عبادات بھی کر سکتے ہیں۔ اگلی نماز کا وقت شروع ہونے پر نیا وضو کریں گے۔

اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:

سلسلِ ریح‌ کا مریض‌ نماز کیسے ادا کرے گا؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری