کیا ’الصلوٰت عماد الدین‘ حدیث ہے؟


سوال نمبر:4765
السلام علیکم! آپ کے اس صفحہ پر حدیثِ مبارکہ ’الصلوٰت عمادالدین‘ کا حوالہ مکمل نہیں معلوم ہوتا۔ براہِ مہربانی اس حدیث کا مکمل متن اصل کتب کے حوالہ کے ساتھ عنایت فرمائیں۔ نیز اس حدیث کا درجہ بھی بیان فرما دیں۔ جزاک اللہ خیر.

  • سائل: محمد فاروق ناطقمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 22 مارچ 2018ء

زمرہ: حدیث اور علم حدیث

جواب:

روایت کے الفاظ ہیں:

اَلصَّلَاةُ عِمَادُ الدِّیْنِ، فَمَنْ تَرَکَهَا فَقَدْ هَدَمَ الدِّیْنَ.

نماز دین کا ستون ہے تو جس نے اس کو ترک کیا پس اس نے پورے دین کو منہدم کیا۔

  1. امام غزالی، احیاء علوم الدین، 1: 147، بیروت؛ دارالمعرفة
  2. عجلونی، کشف الخلفاء، 2: 40، بیروت؛ مؤسسة الرسالة

امام غزالی نے یہ حدیث نقل کر کے لکھا ہے کہ اس کی سند میں ضعف ہے۔ امام بیہقی، امام حاکم اور عکرمہ کے خیال میں یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے نہیں بلکہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ یہ حدیث ضعیف ہے مگر فضائل کے باب میں ضعیف حدیث قابلِ قبول ہے، اس لیے اسے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔