اگر مقتدی بےہوش ہو جائے تو کیا نماز توڑ کر اس کی مدد کی جائے گی؟


سوال نمبر:4626
پہلی صف میں اگر کوئی مقتدی گر کر بےہوش ہو جائے تو کیا کچھ لوگ نماز توڑ کر اس کی مدد کر سکتے ہیں؟ اگر کرسکتے ہیں اسکو صف سے باہر نکالنے کا طریقہ کیا ہوگا؟

  • سائل: عبدالرزاقمقام: گریدھی، ہندوستان
  • تاریخ اشاعت: 24 جنوری 2018ء

زمرہ: نمازِ باجماعت کے احکام و مسائل  |  نماز

جواب:

دورانِ نماز اگر کوئی شخص بےہوش ہو جائے تو نماز توڑ کر اس کو جلد از جلد ہسپتال منتقل کیا جائے گا تاکہ اس کی جان بچائی جا سکے۔ خدا تعالیٰ کی نظر میں ایک انسان کی جان بچانا ساری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے۔ کوشش کی جائے گی کہ کم سے کم نمازی اس سے متاثر ہوں۔ اس دوران اگر نمازیوں کے سامنے سے بھی گزرنا پڑے تو کوئی حرج نہیں‌، کیونکہ یہ ہنگامی حالت (state of emergency) ہے اور ہنگامی حالات میں کچھ احکام کی رخصت ہوتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔