کیا شراب بطور دوا پلانا جائز ہے؟


سوال نمبر:4416
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ ہمارے علاقے میں لوگوں نے کئی بار آزمایا ہے کہ اگر نمونیہ کے بیمار چھوٹے بچے کواگر اعلیٰ قسم کی شراب کے دو تین قطرے پلائے جائیں تو وہ جلد صحتیاب ہو جاتا ہے؟ کیا دوا کے طور پر شراب پلانا جائز ہے؟

  • سائل: اشتیاق احمدمقام: اٹک
  • تاریخ اشاعت: 30 نومبر -0001ء

زمرہ: تمباکو نوشی اور منشیات

جواب:

اگر کوئی متبادل دوا موجود نہ ہو تو مستند طبیب کے مشورہ سے شراب بطور دوا پلائی جاسکتی ہے۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:

جن دواؤں میں نشہ آور اشیاء شامل ہوں ان کے استعمال کا کیا حکم ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری