جواب:
کس کا عمل قبول ہے اور کس کا نہیں؟ اس کا فیصلہ اللہ تعالیٰ نے کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ اعمال کی قبولیت و عدم قبولیت کا فیصلہ قیامت کے دن سنائے گا۔ اس سے پہلے کسی عمل کی قبولیت کے بارے میں ہمارے اندازے فقط ٹامک ٹوئیاں ہیں۔ اس طرح کے اندازے ہماری بنائی ہوئی باتیں ہیں‘ علم، عقل اور مذہب کی دنیا میں ایسی چیزوں کی کوئی حقیقت نہیں۔ جو شخص بھی حج کے احکام اور اداب کے مطابق حج کرتا ہے، رفث (ہم بستری) فسوق (گناہ و برائی کے کام) اور جدال (اپنے ہم سفروں سے یا خادموں سے یا غیروں کے ساتھ جھگڑنا) سے بچتا ہے تو بلاشبہ اس کا حج مقبول ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔