جواب:
شرعی معذور کا وضو ایک فرض نماز کا وقت خارج ہونے سے ختم ہو جاتا ہے، اس کے لیے اگلی نماز ادا کرنے کے لیے نیا وضو کرنا ضروری ہے۔ اگر معذور نے نمازِ تہجد ادا کرنے کے لیے وضو کیا تو یہ فجر کی نماز ادا کرنے کے لیے کافی نہیں، کیونکہ تہجد نمازِ عشاء کے وقت میں ادا کی جاتی ہے اور نمازِ عشاء کا وقت ختم ہونے پر اس کا وضو جاتا رہے گا۔ اسی طرح شرعی معذور اگر فرض نماز ادا کرنے کے لیے وضو کرتا ہے تو اس سے وہ نوافل، تلاوت اور اذکار کرسکتا ہے لیکن نماز کا وقت خارج ہونے پر وضو ٹوٹ جائے گا اور اگلی نماز کے لیے نیا وضو کرنا ضروری ہوگا۔
لہٰذا شرعی معذور نمازِ تہجد ادا کرنے کے لیے وضو کرے تو اس سے نمازِ فجر ادا نہیں کرسکتا، نماز فجر کی ادائیگی کے لیے اسے نیا وضو کرنا ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔