جواب:
اولاً مرنے والے کے ترکے میں اس سے کی تجہیز و تکفین کا انتظام کیا جائے گا۔ اگر مرنے والے نے ترکہ میں کچھ نہیں چھوڑا تو اس کے ورثاء یہ انتظامات کریں گے اور قبر کی زمین خریدیں گے۔ اگر ورثاء بھی اس کی استطاعت نہیں رکھتے تو صاحبِ حیثیت اہلِ علاقہ قبر کی زمین خرید کر تدفین کا انتظام کریں گے۔ اگر مذکورہ صورتوں میں سے کوئی صورت بھی نہیں پائی جا رہی تو زکوٰۃ کے پیسوں سے قبر کی زمین خرید سکتے ہیں اور تجہیز و تکفین کے انتظامات کر سکتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔