جواب:
مذکورہ پیر صاحب کے بارے میں ہم رائے دینے سے قاصر ہیں کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کہ اُن کے کن افعال و اقوال کی بنیاد پر مفتیانِ کرام نے ان پر کفر کا فتویٰ جاری کیا ہے۔
ضروریات دین جیسے: توحید، رسالت، آخرت، ملائکہ نزول کتب پر ایمان‘ نماز، روزہ، حج، زکوۃ کی فرضیت‘ زنا، قتل، چوری اور شراب خوری کی ممانعت‘ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاتم الانبیاء ہونے کا اقرار وغیرہ جیسے احکام قطعیہ کا انکار کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور اسے مرتد کہتے ہیں۔ اگر مرتد کو مسلمان سمجھتے ہوئے اس کا جنازہ پڑھا جائے تو اُسے مسلمان سمجھنے والا اور اس کا جنازہ پڑھنے والا بھی دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور اس کا نکاح بھی قائم نہیں رہتا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔