جواب:
احناف، شوافع اور مالکیہ کے نزدیک غیراللہ کی قسم کھانا مکروہ ہے، جبکہ حنابلہ اور بعض علمائے مالکیہ کے نزدیک غیراللہ کی قسم کھانا حرام ہے۔
الجزيری، عبدالرحمٰن، کتاب الفقة علیٰ مذاهب الاربعة، 2: 75، المکتبة التجارية الکبریٰ، مصر
جس اعتقاد کے ساتھ اللہ کی قسم کھائی جاتی ہے، اسی اعتقاد کے ساتھ غیراللہ کی قسم کھانا حرام اور کفر ہے، لیکن فقط مخلوق کے احترام کی بنا پر قسم کھائی جائے تو اس سے کفر لازم نہیں آئے گا، تاہم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی قسم کھانا جائز نہیں، اور ایسی قسم کے توڑنے کا کوئی کفارہ نہیں، بلکہ اس سے توبہ کرنا لازم ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔