کیا زانیہ کو اسکا شوہر معاف کر سکتا ہے؟


سوال نمبر:3527

میرا سوال یہ ہے کہ میری بیوی میری غیر موجودگی میں میرے بھائی یعنی اپنے چھوٹے دیور کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کر بیٹھی، مجھے شک ہونے پر اپنے گناہ کا اعتراف کر لیا۔ مجھے تین باتیں معلوم کرنی ہیں:

کیا اسلام میں زانیہ عورت کو اسکا شوہر معاف کر سکتا ہے یا اس کے ساتھ رہ سکتا ہے؟

زانی سگے بھائی کے متعلق اسلام میں کیا حکم ہے؟ کیا میں اس سے قطع تعلقی اختیار کر سکتا ہوں یا اور کوئی راستہ ہے؟

اس گناہ کا کفارہ دونوں کے لئے کیا ہے؟ (اگر ہے تو)

  • سائل: شہزاد انجممقام: اسلام آباد
  • تاریخ اشاعت: 13 مارچ 2015ء

زمرہ: زنا و بدکاری

جواب:

آپ کے پوچھے گئے سوالات کے بالترتیب جوابات درج ذیل ہیں:

  • شریعت اسلامیہ نے شوہر کو اختیار دیا ہے کہ وہ زانیہ بیوی کو معاف کر کے اس کے ساتھ زندگی گزار سکتا ہے یا اس سے قطع تعلقی کر کے اس رشتے کو ختم بھی کر سکتا ہے۔ بہرحال اگر بیوی نے اپنی غلطی کا اعتراف، اور آئندہ کے لیے اس طرح کی غلطی سے توبہ کر لی ہے تو اسے معاف کر کے مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
  • آپ مذکورہ بھائی سے الگ رہیں، آپ کی غیر موجودگی میں اسے آپ کے گھر میں آنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ تاہم ضرورت کے وقت اس کی حاجت روائی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
  • اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پکی توبہ کے سوا اس کا کوئی کفارہ نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری