کیا پنشن اکاؤنٹ میں ملنے والا ماہانہ منافع جائز ہے؟


سوال نمبر:3259
السلام علیکم!‌ قومی بچت کی ایک سکیم پنشن اکاؤنٹ کہلاتی ہے۔ اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کی سہولت صرف اور صرف ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو حاصل ہے۔ اس سکیم کے تحت اکاؤنٹ ہولڈر کو ایک لاکھ کے پیچھے ایک ہزار روپے ماہانہ منافع دیا جاتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ پنشن اکاؤنٹ گورنمنٹ آف پاکستان نے سرکاری ملازم کو ریٹائرمنٹ کے بعد یا بڑھاپے کے آخری ایام کو مالی طور پر آسان بنانے کے لئےبنائی ہے۔

مندرجہ بالا سکیم بالکل اسی طرح ہے جس طرح ایک ملازم کو دورانِ ملازمت اس کے GPفنڈ پہ منافع دیا جاتا ہے۔ پاکستان کے جید عالم دین پیر کرم شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے مذکورہ منافع کو حاضر سروس ملازم کے لئے انعام گردانتے ہوئے جائز قرار دیا ہے، گو کہ یہ منافع بھی فکس ہوتا ہے۔ کیا پیر صاحب کے اس فتوے کی روشنی میں مذکورہ بالا پنشن اکاؤنٹ جائز ہو سکتا ہے؟

  • سائل: احمد حسنمقام: واہ کینٹ
  • تاریخ اشاعت: 27 جون 2014ء

زمرہ: جی پی فنڈ/پراویڈنٹ فنڈ  |  جدید فقہی مسائل

جواب:

جی پی فنڈ میں جو کٹوتی کی جاتی ہے اس سے سرمایہ کاری کی جاتی ہے اور حاصل ہونے والے منافع میں سے ایک خاص شرح ملازمین کو ملتی ہے۔ جو آپ بتا رہے ہیں کہ ایک لاکھ پر فکس ایک ہزار ملتا ہے، اس طرح جائز نہیں۔ اگر ایک لاکھ کی سرمایہ کاری کے بعد آنے والے نفع ونقصان کی شراکت کے ساتھ آپ کو دیں تو وہ جائز ہوگا۔ وہ بھلے ایک ہراز ہو یا اس سے کم یا زیادہ، بہر حال وہ جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی