کیا بیرونِ ملک سکونت پذیر خاوند کی بیوی کا اس کے گھر رہنا ضروری ہے؟


سوال نمبر:3244
اسلام علیکم جناب مفتی صاحب ! میں بیرون ملک رہ رہا ہوں اور میری بیوی بھارت میں ہے۔ میرے گھر میں میری بہن بھی رہتی ہے۔ براہ مہربانی مجھے بتائیں کہ کیا جب میں گھر میں موجود نہیں ہوں تو بیوی کو گھر میں رکھنا جائز ہے؟ کیا شریعت میں اس کی اجازت ہے؟

  • سائل: سلمانمقام: بھارت
  • تاریخ اشاعت: 30 مئی 2014ء

زمرہ: زوجین کے حقوق و فرائض

جواب:

شریعت کے مطابق تو بیوی کو بھی آپ کے پاس ہونا چاہیے، یا آپ کو اس کی مرضی سے بھارت چکر لگانا چاہیے۔ اگر وہ آپ کے گھر میں محفوظ اور خوش ہے تو اسے ادھر رکھیں اور اگر وہ اپنے والدین کے گھر میں رہنا چاہتی ہے تو وہاں بھی رہ سکتی ہے۔شرعا اس پر کوئی پابندی نہیں ہے کہ وہ کہاں رہے۔ لیکن اس کے اخراجات آپ کے ذمہ ہیں۔ وہ آپ کو ہی ادا کرنے ہوں گے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔