جواب:
نماز کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ اللہ تعالی نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود وسلام بھیجنے کا حکم فرمایا ہے لیکن وقت کی کوئی پابندی نہیں لگائی کہ کس وقت بھیجنا ہے، مطلقا حکم ہے۔ ویسے دیکھا جائے تو ہماری نماز بھی مکمل نہیں ہوتی جب تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود وسلام نہ بھیجا جائے۔ لہذا ہر نماز کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود وسلام بھیجنا ضروری ہے، جس انداز میں بھی بھیجیں۔
مزید مطالعہ
کے لیے یہاں کلک کریں۔
کیا احادیث میں درود ابراہیمی کے علاوہ بھی کوئی درود پاک ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔