کیا 10 تولے چاندی اور 5 تولے سونے پر زکوۃ فرض ہے؟


سوال نمبر:2912
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے اگر ایک آدمی کے پاس 10 تولے چاندی اور 5 تولے سونا ہو تو کیا اس پر زکوۃ فرض ہے؟ جبکہ اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی رقم نہیں ہے۔ اس کے علاوہ زکوۃ کی کتب کی رہنمائی کر دیں۔

  • سائل: فہد مقبولمقام: جلال پور بھٹیاں، حافظ آباد
  • تاریخ اشاعت: 12 نومبر 2013ء

زمرہ: زکوۃ

جواب:

جب سونا اور چاندی دونوں ہی پائے جائیں تو دونوں کے اعتبار سے نصاب بنایا جائے گا پھر جس اعتبار سے (أنفع للفقراء) کے مطابق غریبوں کا فائدہ ہو اسی اعتبار سے زکوۃ ادا کر دیں گے۔

جیسے آپ نے دریافت کیا کہ 5 تولے سونا اور 10 تولے چاندی ہے، پہلے دونوں کی قیمت لگا کر سونے کے اعتبار سے نصاب بنائیں گے۔ وہ تو ساڑھے سات تولے سونے کی قیمت کے برابر نہیں بنے گا، پھر چاندی کی اعتبار سے بنائیں گے تو نصاب کو پہنچ جائے گا، اس لیے چاندی کے اعتبار سے زکوۃ ادا کی جائے گی۔ اگر صرف سونا ہی ہوتا تو پھر ساڑھے سات تولے سونے پر ہی زکوۃ ہونی چاہیے تھی۔ جب سونے کے ساتھ دوسرے اموال بھی ہوں تو پھر چاندی کے اعتبار سے زکوۃ ادا کی جائے گی۔

لہذا آپ چاندی کے اعتبار سے نصاب بنا کر زکوۃ ادا کریں گے، اگر آپ کو صاحب نصاب ہوئے سال ہو گیا ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے منہاج الفتاوی از مفتی عبد القیوم خان ہزاروی اور بہار شریعت از مولانا امجد علی اعظمی ملاحظہ فرمائیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری